ان کے ہوتے کون دیکھے دیدہ و دل کا بگاڑ
ان کے ہوتے کون دیکھے دیدہ و دل کا بگاڑ
پڑ گیا دونوں میں فرط رشک سے کیسا بگاڑ
اس کی محفل کا مرقع کھینچ اے مانی مگر
اس مرقع میں ذرا تو غیر کا چہرا بگاڑ
تیرے جھکنے سے جھکے ہیں دل کے لینے کو حسیں
کم لگا کر دام اے ظالم نہ تو سودا بگاڑ
دخت رز کو شکل تیری دیکھ کر نفرت نہ ہو
تلخیٔ مے سے ارے زاہد نہ منہ اتنا بگاڑ
ہاں وہی پھر کعبہ بن جائے گا اے شیخ حرم
بت کدہ کا پہلے نقشہ کھینچ پھر نقشہ بگاڑ
ہو تعلق گل رخوں سے تو مزا ہر بات میں
کیا بناوٹ کیا کھنچاوٹ کیا لگاوٹ کیا بگاڑ
میرے حال زار پر آ جائے تجھ کو آپ رحم
او بنانے والے میرے مجھ کو تو اتنا بگاڑ
کوئی ہوں کافر ہوں یا اللہ والے اے ریاضؔ
چار دن کی زندگانی میں کسی سے کیا بگاڑ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.