ان کے اس کفر بیاں سے کتنے افسانے بنے ہیں
دلچسپ معلومات
(ایک غزل بہحر رمل مثمن سالم (فاعلاتن ۔ فاعلاتن۔ فاعلاتن ۔ فاعلاتن میں جو اردوں میں غیر مروج ہے۔)
ان کے اس کفر بیاں سے کتنے افسانے بنے ہیں
آپ دیوانے نہیں ہیں آپ دیوانے بنے ہیں
جب ہوا کا رخ ذرا بدلا تو افسانے بنے ہیں
خون کا رشتہ تھا جن سے وہ بھی بیگانے بنے ہیں
ہم تو نام دوست کو گن گن کے لینا کفر سمجھے
زاہدوں کے واسطے تسبیح کے دانے بنے ہیں
حسن کا جذب و اثر کیا آئنہ ساماں نہیں ہے
شمع نادیدہ ہے لیکن لوگ پروانے بنے ہیں
موت سے ٹکرا کے جینا ان کی شان زندگی ہے
ہرچہ بادا باد کہنے والے دیوانے بنے ہیں
انقلاب وقت سے پہلے کی دنیا اب کہاں ہے
جن میں رقصاں چاندنی تھی وہ سیہ خانے بنے ہیں
ہم میں کچھ اپنی جگہ ہیں دانش و بینش سے عاری
اور بننے کا یہ عالم ہے کہ فرزانے بنے ہیں
بحث ہے اس مسئلے پر خلوتوں میں جلوتوں میں
کس نے دیوانہ بنایا کتنے دیوانے بنے ہیں
جس طرح ہر پھول کی خوشبو الگ رنگت جدا ہے
فطرت انساں بھی یوں ہی اپنے بیگانے بنے ہیں
اس کے ہوتے ساغر و صہبا کی گنجائش نہیں ہے
جس کی آنکھوں کے نمونے پر ہی میخانے بنے ہیں
ہم حقیقت ہی حقیقت ہیں عروجؔ اس خاکداں میں
اس حقیقت کو بھلا دینے سے افسانے بنے ہیں
- کتاب : Lahje ke Chiraag (Pg. 135)
- Author : Urooj Zaidi
- مطبع : Irfan Zaidi, Rampur (1989)
- اشاعت : 1989
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.