Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کے جلوؤں کی تصور میں فراوانی ہے آج

پریم لال شفا دہلوی

ان کے جلوؤں کی تصور میں فراوانی ہے آج

پریم لال شفا دہلوی

MORE BYپریم لال شفا دہلوی

    ان کے جلوؤں کی تصور میں فراوانی ہے آج

    جس جگہ میں ہوں وہاں ہر چیز نورانی ہے آج

    ان کا جلوہ کار فرما ہے کسی کے حسن میں

    عشق پھر حلقہ بگوش حسن انسانی ہے آج

    اذن مے نوشی ہے پھر ساقی کی چشم مست سے

    ہم نے توبہ توڑ کر پینے کی پھر ٹھانی ہے آج

    اب تو پینے سے سوا ہیں لغزشوں میں لذتیں

    کیوں کہ خود ساقی کی مستوں پر نگہبانی ہے آج

    قصۂ ماضی ہے گویا لن ترانی کی صدا

    ہر طرف پیش نظر اک نور یزدانی ہے آج

    یوں بقدر کسر عصیاں ہے رحمت کا نزول

    میں نے توبہ کی تھی توبہ پر پشیمانی ہے آج

    آ رہے ہیں سامنے واعظ کے پوشیدہ گناہ

    پردۂ رحمت میں میری چاک دامانی ہے آج

    کس قدر مفلوج تھے اب تک حوادث سے حواس

    بعد مدت ہم نے اپنی شکل پہچانی ہے آج

    عاشقؔ و مہتابؔ و مضطرؔ شادؔ آزردہؔ خلیقؔ

    کیفؔ و صادقؔ ہیں شفاؔ محو غزل خوانی ہے آج

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے