ان کے پیکان پہ پیکان چلے آتے ہیں
ان کے پیکان پہ پیکان چلے آتے ہیں
دل میں گھر کرنے کو مہمان چلے آتے ہیں
دیکھ کر آئے ہیں کیا عارض و گیسو ان کے
لوگ حیران پریشان چلے آتے ہیں
چار انگل کا وہ پرچہ نہیں لکھتے مجھ کو
پاس اغیار کے فرمان چلے آتے ہیں
اپنی محفل میں مجھے دیکھ کے کہتا ہے وہ بت
کیوں مرے گھر میں مسلمان چلے آتے ہیں
بزم اغیار میں کس شخص نے گستاخی کی
کہ وہ خاموش پشیمان چلے آتے ہیں
دوش احباب یہ آگے ہے جنازہ میرا
پیچھے سر پیٹتے ارمان چلے آتے ہیں
کیا بتائیں کہ نسیمؔ آتے ہیں کیوں آپ کے گھر
مفت ہونے کو پشیمان چلے آتے ہیں
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 152)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.