Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کے پرتو نے کئے نقش اجاگر کتنے

رشی پٹیالوی

ان کے پرتو نے کئے نقش اجاگر کتنے

رشی پٹیالوی

MORE BYرشی پٹیالوی

    ان کے پرتو نے کئے نقش اجاگر کتنے

    پردۂ دل پہ نمایاں ہوئے منظر کتنے

    کیا قیامت ہے کہ اب خود سے بھی روپوشی ہے

    غم ابھر آئے مرے قد کے برابر کتنے

    ان کے انداز تغافل کو خبر تک نہ ہوئی

    میری رسوائی کے چرچے ہوئے گھر گھر کتنے

    سربلندی کی امیدیں تو لئے بیٹھے ہیں

    ہم نے سوچا نہیں الزام ہیں سر پر کتنے

    غیر تو غیر ہیں اپنوں سے بھی پوچھا نہ گیا

    آستینوں میں چھپا رکھے ہیں خنجر کتنے

    وقت پڑنے پہ یہ اندازہ بھی ہو جائے گا

    پھول کتنے ترے دامن میں ہیں پتھر کتنے

    ڈوب مرنا ہی مقدر ہے تو اب کیا سوچیں

    موج در موج ہیں ساحل پہ سمندر کتنے

    کس کو معلوم تھا منزل کا پتہ ملتے ہی

    اپنے معیار سے گر جائیں گے رہبر کتنے

    دیدۂ شوق سے کس کس کا تعارف ہوگا

    ایک پیکر میں سمٹ آئیں گے پیکر کتنے

    ساقیٔ وقت کی سرشار نگاہی کی قسم

    بے پیے مست ہیں مے خانے سے باہر کتنے

    جب کسی مہر منور کی نظر پھرتی ہے

    ڈوب جاتے ہیں ستاروں کے مقدر کتنے

    کس کی تقدیر میں توقیر ایازی ہوگی

    سر بہ سجدہ ہوئے محمود و سکندر کتنے

    اے رشیؔ جب سے نہ پینے کی قسم کھائی ہے

    لب تک آئے ہیں چھلکتے ہوئے ساغر کتنے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے