ان کی آمد سے جو ارمان مچل جاتے ہیں
ان کی آمد سے جو ارمان مچل جاتے ہیں
خود بخود راہ کے آثار بدل جاتے ہیں
ہم تو ان لوگوں میں شامل ہیں ہمارا کیا ہے
جو امیدوں کے سہارے ہی بہل جاتے ہیں
میری آنکھوں میں ترے ہجر کے آنسو ہیں جمے
وہ مرے جذبوں کی حدت سے پگھل جاتے ہیں
صبح صادق کی طرح اجلے ہیں جذبے ان کے
جو برے وقت میں گر کے بھی سنبھل جاتے ہیں
ایسا انسان کہ جس کا کوئی غم خوار نہ ہو
ایسے انسان کو حالات نگل جاتے ہیں
میری آنکھوں سے بھلا خشک ہوں آنسو کیسے
کیا کبھی چھوڑ کے پانی کو کنول جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.