Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کی آمد سے جو ارمان مچل جاتے ہیں

بینا گوئندی

ان کی آمد سے جو ارمان مچل جاتے ہیں

بینا گوئندی

MORE BYبینا گوئندی

    ان کی آمد سے جو ارمان مچل جاتے ہیں

    خود بخود راہ کے آثار بدل جاتے ہیں

    ہم تو ان لوگوں میں شامل ہیں ہمارا کیا ہے

    جو امیدوں کے سہارے ہی بہل جاتے ہیں

    میری آنکھوں میں ترے ہجر کے آنسو ہیں جمے

    وہ مرے جذبوں کی حدت سے پگھل جاتے ہیں

    صبح صادق کی طرح اجلے ہیں جذبے ان کے

    جو برے وقت میں گر کے بھی سنبھل جاتے ہیں

    ایسا انسان کہ جس کا کوئی غم خوار نہ ہو

    ایسے انسان کو حالات نگل جاتے ہیں

    میری آنکھوں سے بھلا خشک ہوں آنسو کیسے

    کیا کبھی چھوڑ کے پانی کو کنول جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے