Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کی آنکھوں میں نصیب اپنا منور دیکھا

گلشن بریلوی

ان کی آنکھوں میں نصیب اپنا منور دیکھا

گلشن بریلوی

MORE BYگلشن بریلوی

    ان کی آنکھوں میں نصیب اپنا منور دیکھا

    ایک دو بار نہیں خواب یہ اکثر دیکھا

    چوٹ دل پر لگی احساس کو زخمی پایا

    پھول سے ہاتھ میں جب بھی کوئی پتھر دیکھا

    میں تو بس دھن میں تری چلتا رہا چلتا رہا

    راہ میں دشت ہی دیکھا نہ سمندر دیکھا

    تجھ سے ملتے یہ مقدر میں کہاں تھا لیکن

    زندگی ہم نے تجھے خواب میں اکثر دیکھا

    اتنا تھا ترک تعلق میں تعلق اس نے

    جاتے جاتے مجھے ہر گام پہ مڑ کر دیکھا

    زندگانی کو کہاں تک ہے ضرورت ان کی

    ساتھ رہ کر تو کبھی ان سے بچھڑ کر دیکھا

    لوگ آتے ہیں ٹھہرتے ہیں چلے جاتے ہیں

    یہ تماشائے جہاں ہم نے برابر دیکھا

    اس نے پھر تیری تمنا ہی کہاں کی جس نے

    زندگی تجھ کو کبھی غور سے پڑھ کر دیکھا

    پیاس ہی پیاس ملی اور تو کچھ بھی نہ ملا

    ہم نے اے عشق تری راہ پہ چل کر دیکھا

    تو نہ آئے گا مرے دل کو یقیں تھا اے دوست

    راستہ ہم نے ترا پھر بھی تو شب بھر دیکھا

    غیر تو غیر ہیں اپنوں کو بھی ہم نے گلشنؔ

    وقت پڑنے پہ بدلتے ہوئے تیور دیکھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے