Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کی بھی شرارت تو دیکھو ہم کو ہی کہو گے دوشی کیا

شمشاد شاد

ان کی بھی شرارت تو دیکھو ہم کو ہی کہو گے دوشی کیا

شمشاد شاد

MORE BYشمشاد شاد

    ان کی بھی شرارت تو دیکھو ہم کو ہی کہو گے دوشی کیا

    برداشت سے باہر ہو جائے تو اوڑھے کوئی خموشی کیا

    جو اپنی ذات میں خود سر ہیں کیا ان کا ضمیر جھنجھوڑے کوئی

    ظاہر پر کان نہ دیں جو انہیں باطن کی بھلا سرگوشی کیا

    دنیا کی بنائی رسم ہے یہ جو ہم کو نبھانی ہے ورنہ

    نازاں جس پر خود گلشن ہو اس گل رخ کی گل پوشی کیا

    اصرار نہ کر اے ساقی تو یہ ساغر و مینا دور ہٹا

    جس دل پہ غموں کا قبضہ ہو اس پر چھائے مدہوشی کیا

    کیوں چھوٹی چھوٹی باتوں پر حیران و پریشاں ہوتے ہو

    بیدار اگر ہے روح تو پھر ذہن و دل کی بے ہوشی کیا

    جس دن تو کہے گا میں اس دن صحرا کی جانب چل دوں گا

    جو جان لٹاتا ہو تجھ پر اسے خوف خانہ بدوشی کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے