Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کی گلی میں برسوں رہائش کے باوجود

سید سلمان گیلانی

ان کی گلی میں برسوں رہائش کے باوجود

سید سلمان گیلانی

MORE BYسید سلمان گیلانی

    ان کی گلی میں برسوں رہائش کے باوجود

    حاصل نہ کر سکا انہیں کوشش کے باوجود

    آنکھوں سے آشکارہ نہیں ہونے دی تپش

    دل میں دہکتی ہجر کی آتش کے باوجود

    تیرا ہوں میں تو تیرے کرم سے ترا ہوں میں

    شیطان اور نفس کی سازش کے باوجود

    شاید اٹھیں وہ سن کے سرافیل کی صدا

    جو نیند میں ہیں چار سو شورش کے باوجود

    وہ زہر دے رہا تھا میں سمجھا شراب ہے

    اک مغبچے کے ہاتھ کی لرزش کے باوجود

    حیرت ہے ان پہ تجھ کو نہیں مانتے جو لوگ

    شمس و قمر میں تیری نمائش کے باوجود

    خواہش کے وہ بغیر ملے گا بروز حشر

    دنیا میں جو نہ مل سکا خواہش کے باوجود

    گیلانیؔ کوئی ایسا نہ ہوگا جو حشر میں

    بخشا نہ جائے ان کی سفارش کے باوجود

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے