Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کی گلی میں پھرتے رہے ہم شوق میں خود دیوانے سے

خضر برنی

ان کی گلی میں پھرتے رہے ہم شوق میں خود دیوانے سے

خضر برنی

MORE BYخضر برنی

    ان کی گلی میں پھرتے رہے ہم شوق میں خود دیوانے سے

    آتے جاتے مل جاتے ہیں وہ بھی مگر انجانے سے

    خود ہی اپنا خون پیا ہے تشنہ لبی کو مٹا لیا

    ان کو ہنستا دیکھ لیا جب چھلک اٹھے پیمانے سے

    امیدوں کے تانے بانے جوڑے پھر بے کار ہوئے

    کوئی نہ سمجھا غم کی حقیقت پڑھا کیے افسانے سے

    زلف دوتا کا جادو اکثر سحر کی صورت بن کے رہا

    کام کی صورت کیا نکلے گی سر اپنا سہلانے سے

    دیکھنے والے دیکھ رہے ہیں خود ہی حالت نا گفتہ

    کیا ہوگا انجام محبت زخم جگر بھر جانے سے

    شکوہ شکایت بھول کے اک دم بہتر ہے خاموش رہوں

    خضرؔ بڑھے گی بس بے چینی دل اپنا بہلانے سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے