ان کی اک اک بات کو دل نے یاد کیا ہے سارا دن
ان کی اک اک بات کو دل نے یاد کیا ہے سارا دن
یارو ہم نے خوب منایا اب کے سال کا پہلا دن
میری بوڑھی آنکھیں ڈھلتی شام کا منظر تکتی تھیں
مڑ کر دیکھا تو بچوں کی پیشانی سے ابھرا دن
دل کیوں آنے والے کل کی آس لگائے بیٹھا ہے
آج بھی ہیں کل سے اندیشے کل بھی ہوگا آج سا دن
کوئی گوتم ہی سمجھے گا یہ جذبوں کی دھوپ اور چھاؤں
ہم جب گھر کو چھوڑ کے نکلے آدھی رات تھی آدھا دن
تو نے سانسوں کی سولی پر لمبی رات گزاری ہے
کاش ترے ارپن کر سکتا میں اپنے حصے کا دن
کیفؔ لہو میں کلیاں چٹکیں نظروں میں گلزار کھلے
اچھی صورت دیکھ کے نکلے اچھے موڈ میں گزرا دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.