ان کی خواہشیں تمام شد میری حسرتوں پہ فاتحہ
ان کی خواہشیں تمام شد میری حسرتوں پہ فاتحہ
چشم منتظر ہے عارضی سرد آہٹوں پہ فاتحہ
وقت کا بھلا ہو سب کے سب آ گئے ہیں کھل کے سامنے
جو بھی یہ عزیز اب کے ان بے مروتوں پہ فاتحہ
قید کر کے دل کی دھڑکنیں پڑھ رہا ہوں اپنے ساتھ میں
تیرے ہونے سے جو تھیں کبھی ایسی راحتوں پہ فاتحہ
جا تجھے دعائیں بخش دیں تجھ کو دو جہاں نصیب ہوں
تیری نفرتوں کی خیر ہو میری چاہتوں پہ فاتحہ
جن حسین پل میں ہم ملے جتنے دن یہ سلسلے چلے
آج میرے دل نے پڑھ دیا ساری ساعتوں پہ فاتحہ
اب نوازؔ کوششیں کریں کب تلک یہ بوجھ ڈھوئیں گے
آؤ یار آج پڑھ ہی لیں اپنی فرقتوں پہ فاتحہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.