Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کی مست آنکھوں نے کر ڈالا ہے مستانہ مجھے

جوہر زاہری

ان کی مست آنکھوں نے کر ڈالا ہے مستانہ مجھے

جوہر زاہری

MORE BYجوہر زاہری

    ان کی مست آنکھوں نے کر ڈالا ہے مستانہ مجھے

    اب نہیں ہے احتیاج دور پیمانہ مجھے

    بھول کر بھی اب نہیں آتا گلستاں کا خیال

    اس قدر آیا ہے راس اے عشق ویرانہ مجھے

    آپ کا دیوانہ کہتا ہے مجھے سارا جہاں

    آپ بھی کہہ دیجئے اک بار دیوانہ مجھے

    خود ہی اپنی آگ میں اکثر جلا کرتا ہوں میں

    حسن نے بخشا ہے سوز عشق پروانہ مجھے

    دیکھئے گا پھر مرے دل کی جنوں سامانیاں

    دیکھ لوں میں اس کو اور وہ چشم مستانہ مجھے

    بچ نہیں سکتا بلائے برق و جور باد سے

    کچھ سکوں دینے لگا ہے میرا کاشانہ مجھے

    حسن سے چشمک رہا ہو جس کا مقصود حیات

    بخش دی قدرت نے وہ طبع کلیمانہ مجھے

    اب یہی ہے آرزو جوہرؔ دل بیتاب میں

    رشک‌‌ فردوس بریں ہو میرا غم خانہ مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے