ان کی نگاہ ناز کے قابل کہیں جسے
ان کی نگاہ ناز کے قابل کہیں جسے
وہ جنس معتبر ہو عطا دل کہیں جسے
شب خانۂ حیات کی رونق ہے آج تک
وہ روشنی فروغ غم دل کہیں جسے
کیا ڈھونڈتے ہو رہ رو سرمایۂ سکوں
معدوم ہے وہ نقش ہی منزل کہیں جسے
اے اضطراب موج و تلاطم ترے سوا
وجہ سکوں وہ کون ہے ساحل کہیں جسے
دیوانگئ اہل جنوں پر نہ جائیے
شائستۂ یقیں ہے وہ غافل کہیں جسے
معراج جس کو کہتے ہیں صحرائے عشق کی
وہ ہے بگولہ آج بھی محمل کہیں جسے
غنچوں پہ کیا گزر گئی سن کر یہ کیا خبر
وہ لے خروش قلب عنادل کہیں جسے
ممنون التفات بھی اکثر ہوا ہوں میں
اس چشم نیم باز کا قاتل کہیں جسے
ملتا کہاں ہے اے رضاؔ بے شورش جنوں
ایسا سکوت گرمئ محفل کہیں جسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.