Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کی پیشانی پہ دیکھا تو کئی بل نکلے

قاسم نیازی

ان کی پیشانی پہ دیکھا تو کئی بل نکلے

قاسم نیازی

MORE BYقاسم نیازی

    ان کی پیشانی پہ دیکھا تو کئی بل نکلے

    دوستو تم ہی بتاؤ کہ کوئی حل نکلے

    باغباں تھا ترا الزام یہاں چوری کا

    پھول نکلے نہ یہاں سے نہ یہاں پھل نکلے

    گاؤں گاؤں بھرے تالاب تھی اتنی بارش

    اور بن برسے مرے گاؤں سے بادل نکلے

    عزتیں لوٹ کے جو قتل کیا کرتے تھے

    جب وہ پکڑے گئے دیکھا نرے پاگل نکلے

    آرزوؤں سے لدے جسموں کا اب کیا ہوگا

    بے شمار ایسے تھے ان میں کہ جو بیکل نکلے

    کرتے رہنا ہی بڑا کام ہے اس دنیا میں

    بن کئے دوستو اپنا نہ کوئی پل نکلے

    اے نیازیؔ نہ سنا حال تباہی اس کا

    در بھی انصاف کے جو تھے وہ مقفل نکلے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے