ان کی ٹھوکر بن گئی ہے روز محشر کا جواب
ان کی ٹھوکر بن گئی ہے روز محشر کا جواب
روز محشر دیکھیے کس دن ہو ٹھوکر کا جواب
ہو نہیں سکتا ستم گر تیرے خنجر کا جواب
خون تھکوانے لگا اس مصرع تر کا جواب
تیرہ قسمت ہوں دکھاؤں گا گر ان کو آئنہ
آئنہ بن جائے گا سد سکندر کا جواب
خوں وہاں گردن پہ ہو یاں اشک خونی آنکھ میں
کاش ہو ان کی صراحی میرے ساغر کا جواب
پھر کہوں گا پھر کہوں گا بوسۂ لب کے لئے
ہونٹوں ہونٹوں میں نہ دو عرض مکرر کا جواب
ہجر کی شب فکر مضمون رخ پر نور ہے
لکھ رہا ہوں میں بیاض صبح محشر کا جواب
یا صنم میں نے کہا وہ گالیاں دینے لگے
یہ مثل سچ ہو گئی پتھر ہے پتھر کا جواب
گر پڑا میں سر کے بل قربان اس انداز کے
ان کی انگڑائی ہوئی محراب خنجر کا جواب
دیکھتے ہی میرے خط کو ہو گئے چیں بر جبیں
چار سطروں میں دیا ہے سارے دفتر کا جواب
خانۂ گل میں ہے کیا جو خانۂ دل میں نہیں
گھر بتوں کا ہو گیا اللہ کے گھر کا جواب
وہ نگاہیں یہ جگر وہ سنگ دل یہ ریش دل
آبلہ ہے خار کا شیشہ ہے پتھر کا جواب
انتظار نامۂ دلبر میں راسخؔ کیا کہوں
سامنے آیا مرے میرے مقدر کا جواب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.