ان کی یادوں کی حسیں پرچھائیاں رہ جائیں گی
ان کی یادوں کی حسیں پرچھائیاں رہ جائیں گی
دل کو ڈسنے کے لئے تنہائیاں رہ جائیں گی
ہم نہ ہوں گے پھر بھی بزم آرائیاں رہ جائیں گی
اپنی شہرت کے لئے رسوائیاں رہ جائیں گی
ہم خلا کی وسعتوں میں اس طرح کھو جائیں گے
دور تک بکھری ہوئی تنہائیاں رہ جائیں گی
مٹ نہ پائیں گے کسی صورت بھی ماضی کے نقوش
دل کی دیواروں پہ کچھ پرچھائیاں رہ جائیں گی
ہم مسافر ہیں نکل جائیں گے ہر بستی سے دور
اور ہم کو ڈھونڈھتی پروائیاں رہ جائیں گی
پھول سے خوشبو کی صورت ہم جدا ہو جائیں گے
یہ بہاریں یہ چمن آرائیاں رہ جائیں گی
مثل نغمہ ہم فضا میں جذب ہو جائیں گے عرشؔ
گنگناتی گونجتی شہنائیاں رہ جائیں گی
- کتاب : Usloob (Pg. 23)
- Author : Arsh Sehbai
- مطبع : Maktaba Urdu Adab (1991)
- اشاعت : 1991
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.