Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کو دنیا کی بہاریں مجھ کو زنجیریں ملیں

طالب محمود

ان کو دنیا کی بہاریں مجھ کو زنجیریں ملیں

طالب محمود

MORE BYطالب محمود

    ان کو دنیا کی بہاریں مجھ کو زنجیریں ملیں

    جس نے جیسے خواب دیکھے ویسی تعبیریں ملیں

    اپنے ہی چہروں پہ گزرا اجنبیت کا گماں

    دیکھنے کو جب ہمیں ماضی کی تصویریں ملیں

    ہر قدم پر تہمتیں ہر سانس میں زہر الم

    کیا کیا دنیا میں ہمیں جینے کی تعزیریں ملیں

    وقت نے اپنائے کیا کیا خیر مقدم کے اصول

    پھول جن ہاتھوں میں کل تھے آج زنجیریں ملیں

    نرگسی آنکھوں کا کاجل آنسوؤں میں بہہ گیا

    پھول سے رخ پر پگھلتے غم کی تحریریں ملیں

    ہم غریب شہر تھے گمنامیوں کے درمیاں

    ان کی نسبت سے مگر ہم کو بھی تشہیریں ملیں

    سنگ و تیشہ آب و سم دشت جنوں دار و رسن

    صرف اک لفظ وفا کی کتنی تفسیریں ملیں

    آتش احساس غم میں عمر بھر جلتے رہیں

    ہم قلم کاروں کو طالبؔ کیسی تقدیریں ملیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے