ان کو غرور حسن مبارک خوشی کے ساتھ
ان کو غرور حسن مبارک خوشی کے ساتھ
میرا جنوں رہے گا میری زندگی کے ساتھ
بزم طرب میں رات عجب ماجرا رہا
تھا ان کا التفات مگر بے رخی کے ساتھ
کس کو سنائیں کس سے کہیں ماجرائے دل
کافر نظر نے لوٹ لیا سادگی کے ساتھ
دل جانتا ہے دل پہ جو گزری ہے دوستو
جب مسکرا دیا کوئی شرمندگی کے ساتھ
آمد ضرور آج کسی ماہ وش کی ہے
غنچے چٹک رہے ہیں چمن میں خوشی کے ساتھ
یا رب زباں پہ کلمہ طیب سدا رہے
جینا اسی کے ساتھ ہو مرنا اسی کے ساتھ
آئی اجل تو اپنے پرائے جدا ہوئے
دنیا میں دردؔ کون رہا ہے کسی کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.