Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کو کہاں ہے فکر کسی بھی عذاب کی

شمشاد حسین

ان کو کہاں ہے فکر کسی بھی عذاب کی

شمشاد حسین

MORE BYشمشاد حسین

    ان کو کہاں ہے فکر کسی بھی عذاب کی

    کیوں بات کر رہے ہو گناہ و ثواب کی

    دنیا بنائی اس نے کچھ اپنے حساب کی

    تصویر کھینچ ڈالی حقیقت کی خواب کی

    تنقید کرتے کرتے وہ نقاد بن گئے

    اب آ گئی ہے باری خود ان کے حساب کی

    جاتی ہوئی بہار کے منظر کو دیکھ کر

    ان کو پڑی ہے فکر اب اپنے شباب کی

    آسودگی مزے سے سلاتی ہے رات بھر

    محرومیاں قبائیں بناتی ہیں خواب کی

    جو لوگ خود فریبی میں رہتے ہیں مبتلا

    ان کی نظر میں قدر کہاں آفتاب کی

    شمشادؔ کو حقیقت کردار کا ہے علم

    حاجت اسے کہاں ہے کسی بھی نصاب کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے