ان کو میں کربلا کے مہینے میں لاؤں گا
ان کو میں کربلا کے مہینے میں لاؤں گا
کوفہ کے سارے لوگ مدینے میں لاؤں گا
یہ زر بھی ایک روز دفینے میں لاؤں گا
سارے جہاں کے درد کو سینے میں لاؤں گا
مٹی کچھ اجنبی سے جزیروں کی لازمی
لوٹا تو اپنے ساتھ سفینے میں لاؤں گا
پہلے کروں گا چھت پہ بہت دیر گفتگو
پھر اس کے بعد چاند کو زینے میں لاؤں گا
جی بھر کے میں نے خاک اڑا لی نگر نگر
اب زندگی کو ایک قرینے میں لاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.