ان کو پھر دیکھنے کی آس نہیں
ان کو پھر دیکھنے کی آس نہیں
چاک اب دامن حواس نہیں
منزل غم میں ساتھ ہے امید
میرا چہرہ ذرا اداس نہیں
پھر قفس چھوڑ کر کہاں جائیں
جب ہوائے چمن ہی راس نہیں
کیا امید وفا کرے کوئی
ان کو اپنی زباں کا پاس نہیں
آزماتا ہے ظرف کو ساقی
رند پی کر بھی بد حواس نہیں
کیا نرالی ہے حشر کی دنیا
ایک سے ایک روشناس نہیں
تنگ خود سے میں آ چکا ہوں ذبیحؔ
اب کوئی شے بھی آس پاس نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.