ان کو یہ چاہیے اک دم نہ بھلائیں ہم کو
ان کو یہ چاہیے اک دم نہ بھلائیں ہم کو
رفتہ رفتہ دل شیدا سے ہٹائیں ہم کو
ان کی یادوں کے علاوہ بھی بہت سے غم ہیں
ان سے کہنا کہ وہ اب یاد نہ آئیں ہم کو
یاد رکھے گا بھلا کون جفائیں تیری
زندہ رکھیں گی ہمیشہ یہ وفائیں ہم کو
زندہ رہنے کی تو امید نہیں تھی لیکن
موت کے منہ سے بچا لائیں دوائیں ہم کو
ہم دعا لے کے ہیں ماں باپ کی گھر سے نکلے
چھو نہیں سکتیں زمانہ کی بلائیں ہم کو
تلخ لگتی ہے بزرگوں کی ہدایات مگر
فائدہ دیتی ہیں کچھ کڑوی دوائیں ہم کو
جا کے پردیس میں الفت کو ترسنے کے سوا
اور ہجرت سے ملا کیا وہ بتائیں ہم کو
ہم تو ہیں عکسؔ چراغ فن افکار سخن
ہو ہواؤں میں اگر دم تو بجھائیں ہم کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.