ان لبوں پر سجی ہے خاموشی
ان لبوں پر سجی ہے خاموشی
پھر بھی کچھ بولتی ہے خاموشی
دل کی ہر بات دل سمجھتا ہے
عشق میں لازمی ہے خاموشی
فاصلہ کوئی آ گیا ہوگا
دونوں جانب بڑھی ہے خاموشی
سوچتی ہوں تمام دنیا میں
کیوں اسی کو ملی ہے خاموشی
دھیمی آواز میں کہو جو بھی
رات میں جاگتی ہے خاموشی
بند کس نے کیا ہے آنکھوں کو
بزم میں چھا گئی ہے خاموشی
جب بھی گوہرؔ غزل سناتی ہے
خودبخود ٹوٹتی ہے خاموشی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.