Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان نے کیا تھا یاد مجھے بھول کر کہیں

خواجہ میر درد

ان نے کیا تھا یاد مجھے بھول کر کہیں

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    ان نے کیا تھا یاد مجھے بھول کر کہیں

    پاتا نہیں ہوں تب سے میں اپنی خبر کہیں

    آ جائے ایسے جینے سے اپنا تو جی بتنگ

    جیتا رہے گا کب تلک اے خضر مر کہیں

    پھرتی رہی تڑپتی ہی عالم میں جا بہ جا

    دیکھا نہ میری آہ نے روئے اثر کہیں

    مدت تلک جہان میں ہنستے پھرا کیے

    جی میں ہے خوب روئیے اب بیٹھ کر کہیں

    یوں تو نظر پڑے ہیں دل افگار اور بھی

    دل ریش کوئی آپ سا دیکھا نہ پر کہیں

    ظالم جفا جو چاہے سو کر مجھ پہ تو ولے

    پچھتاوے پھر تو آپ ہی ایسا نہ کر کہیں

    پھرتے تو ہو بنائے سج اپنی جدھر تدھر

    لگ جاوے دیکھیو نہ کسو کی نظر کہیں

    پوچھا میں درد سے کہ بتا تو سہی مجھے

    اے خانماں خراب ہے تیرے بھی گھر کہیں

    کہنے لگا مکان معین فقیر کو

    لازم ہے کیا کہ ایک ہی جاگہ ہو ہر کہیں

    درویش ہر کجا کہ شب آمد سرائے اوست

    تو نے سنا نہیں ہے یہ مصرع مگر کہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے