ان سے اقرار وفا کی آرزو کرتے رہے
ان سے اقرار وفا کی آرزو کرتے رہے
عمر بھر اک بے زباں سے گفتگو کرتے رہے
جس طرف نظریں اٹھیں اک اجنبی چہرہ ملا
آئنہ خانے میں اپنی جستجو کرتے رہے
تم سے مل کر بھی رہا ہم کو تمہارا انتظار
تم کو پا کر بھی تمہاری آرزو کرتے رہے
کون جانے رونما ہوں کون سی جانب سے وہ
اس لئے سجدے پہ سجدہ چار سو کرتے رہے
حسن کی گہرائیاں تصویر در تصویر تھیں
آئنہ ہم آئنے کے روبرو کرتے رہے
زندگی پابندیوں کا نام تھی لیکن رضاؔ
ہم تو زنجیروں کو بھی زیب گلو کرتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.