مدتوں میں جب ملے تو پاس آ کر رو پڑے
مدتوں میں جب ملے تو پاس آ کر رو پڑے
کھل اٹھے تھے وہ اچانک مسکرا کر رو پڑے
ان سے پوچھا میں نے جب ترک تعلق کا سبب
وہ مجھے ہیروں جڑے کنگن دکھا کر رو پڑے
جو مری بربادیوں کی سازشیں کرتے رہے
وہ فسادی کیوں مرا چھپر جلا کر رو پڑے
تم سے کچھ کہنا ہے مجھ کو روز کہلاتے تھے وہ
مل گئے تو بس لبوں کو کپکپا کر رو پڑے
وقت رخصت تو کہا ہنس کر خدا حافظ مگر
صبر کا جب باندھ ٹوٹا دور جا کر رو پڑے
حال جب پوچھا تو راحتؔ ہو نہ پایا ضبط حال
دفعتاً آنچل میں وہ چہرہ چھپا کر رو پڑے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.