ان سے زہے نصیب ملاقات ہو گئی
ان سے زہے نصیب ملاقات ہو گئی
بولے بھی کچھ نہیں تو بڑی بات ہو گئی
عاشق فریب وعدۂ فردا میں آ گیا
جیسے تمہاری بات کوئی بات ہو گئی
دل پر جما جو رنگ جنون بہار کا
میری خرد بھی شامل حالات ہو گئی
روٹھے ہوئے سے ہم نفس و ہم خیال ہیں
ایسے کہ جیسے ہم سے کوئی بات ہو گئی
وہم و گماں سب ان کے تصور میں بس گئے
بزم حیات بزم خیالات ہو گئی
تار نفس نے ساز غم دل سنا دیا
دل کی لگی بھی شامل نغمات ہو گئی
کرنے لگے گناہ بھی توبہ یہ کیا ہوا
کیا بزم زیست بزم خرافات ہو گئی
دنیا کا کھیل اور بساط توہمات
آخر یہی ہوا کہ ہمیں مات ہو گئی
اپنا لیا انہوں نے تو عالم بدل گیا
جنس وفا جہان میں سوغات ہو گئی
خوشترؔ وہ قدر دانوں میں ساز طرب بنی
اپنی غزل بھی حاصل نغمات ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.