انگلیوں سے جب اشارے گفتگو کرنے لگے
انگلیوں سے جب اشارے گفتگو کرنے لگے
سب نے دیکھا چاند تارے گفتگو کرنے لگے
لفظ اس نے ہی سموئے ہیں ہر اک گفتار میں
دی زباں تو لب ہمارے گفتگو کرنے لگے
اپنا حق مانگا تھا اس سے کانپتے الفاظ میں
اس کی آنکھوں سے شرارے گفتگو کرنے لگے
دیکھتا ہے کون اب اپنا گریباں جھانک کر
میرے بارے میں تو سارے گفتگو کرنے لگے
جب درختوں پر چڑھا موسم کے نشے کا سرور
شاخ پر آلو بخارے گفتگو کرنے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.