Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انگلیوں سے مٹی میں صورتیں بناتے ہو

نزہت عباسی

انگلیوں سے مٹی میں صورتیں بناتے ہو

نزہت عباسی

MORE BYنزہت عباسی

    انگلیوں سے مٹی میں صورتیں بناتے ہو

    اک جہاں بناتے ہو اک جہاں مٹاتے ہو

    خاک سے دوبارہ کیا آسماں بنا لو گے

    آسماں کو تم ایسے خاک میں ملاتے ہو

    کیا ازل سے پہلے تھا کیا ابد سے آگے ہے

    دیکھتے ہیں یہ پردہ کب کہاں گراتے ہو

    کارگاہ ہستی میں جب فنا مقدر ہے

    پھر فنا کے عالم کو کیسے بھول جاتے ہو

    میری بے گھری کا بھی آج ماجرا سن لو

    اونچے اونچے محلوں کی داستاں سناتے ہو

    زخم جن کو دیتے ہو پتھروں کی بارش سے

    پیرہن سے کیوں ان کے پھر علم بناتے ہو

    منصفی کے آئیں کو تم نے ہی تو لکھا ہے

    سر جو جھک نہیں سکتا اس کو کاٹ لاتے ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے