Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انہیں عادت ہمیں لذت ستم کی

جلیل مانک پوری

انہیں عادت ہمیں لذت ستم کی

جلیل مانک پوری

MORE BYجلیل مانک پوری

    انہیں عادت ہمیں لذت ستم کی

    ادھر شمشیر ادھر تقدیر چمکی

    کہوں کیا درد دل کب سے بڑھا ہے

    نگاہ لطف تم نے جب سے کم کی

    قدم چومیں گے تیرے ہو کے پامال

    چلیں گے چال ہم نقش قدم کی

    یہاں تک ان کے وعدے جھوٹ نکلے

    قسم کو بھی ہوئی حاجت قسم کی

    وہ زلف مشک بو بکھری ہوئی تھی

    کھلی چوری نسیم صبح دم کی

    یہاں تک ان کو پاس راز خط تھا

    کہ خامے کی زباں پہلے قلم کی

    زمیں پر اس ادا سے پاؤں رکھا

    کہ آنکھیں کھل گئیں نقش قدم کی

    کہاں پیری میں وہ روشن بیانی

    زباں تو ہے چراغ صبح دم کی

    کہاں ہم اور کہاں بخشش ہماری

    جلیلؔ اک موج بھی ابر کرم کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے