انہیں دیکھتے ہی فدا ہو گئے ہم
انہیں دیکھتے ہی فدا ہو گئے ہم
محبت میں یوں مبتلا ہو گئے ہم
مرے لب پہ آئی تمنا تو بولے
ہٹو چھوڑ جاؤ خفا ہو گئے ہم
زمانے سے چھپ کر ملے تھے کسی سے
زمانے نے دیکھا جدا ہو گئے ہم
کبھی تو نے سوچا کبھی تو نے سمجھا
ترے ہجر میں کیا سے کیا ہو گئے ہم
رہ عشق میں تھک گئے چلتے چلتے
تو راہی سے خود رہنما ہو گئے ہم
تبسم ہنسی بے رخی بے حجابی
تری ہر ادا پر فدا ہو گئے ہم
حزیںؔ کوئی اتنا بتا دے خدا را
جوانی میں کیوں پارسا ہو گئے ہم
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 140)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.