انہیں خبر تھی جو پہلو بدل رہے تھے مرے
انہیں خبر تھی جو پہلو بدل رہے تھے مرے
میں مر چکا تھا مگر سانس چل رہے تھے مرے
ترے سفر کی اذیت نے مجھ کو مار دیا
تو چل رہا تھا مگر پاؤں جل رہے تھے مرے
بچھڑتے وقت وہ ڈھارس بندھا رہا تھا مری
میں ہنس رہا تھا اور آنسو نکل رہے تھے مرے
جہاں جہاں پہ ترے تیر لگ رہے تھے مجھے
وہاں وہاں سے نئے پر نکل رہے تھے مرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.