انہیں مقصود اگر ترک وطن کی آزمائش ہے
انہیں مقصود اگر ترک وطن کی آزمائش ہے
تو ہم سمجھیں گے اب رسم کہن کی آزمائش ہے
وہ کیا کوئی سکندر ہیں جو یہ اعلان کرتے ہیں
ہماری فرد میں دار و رسن کی آزمائش ہے
محبان وطن ہیں ہم ہماری آزمائش ہے
ہمیں درکار خود ننگ وطن کی آزمائش ہے
سخنداں کو بھی شاید امتحاں مقصود ہے اپنا
جو ہر ہر لفظ میں بابائے فن کی آزمائش ہے
ضیاؔ کے ذہن میں تعقید لفظی ہے تو حیرت کیا
اسے بھی اپنے اعلیٰ فکر و فن کی آزمائش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.