انہیں قید کرنے کی کوشش ہے کیسی
خلا میں صداؤں کی بندش ہے کیسی
نہاں مجھ میں ہے اور میرے بدن کا
لہو چاٹتی ہے جو خواہش ہے کیسی
مجھے مسکرانے کی کس نے سزا دی
مری ذات پر یہ نوازش ہے کیسی
ملی خوشبوؤں کے جزیرے کی دعوت
مجھے پھر رلانے کی سازش ہے کیسی
مقدر میں ہے جب ہمارے اندھیرے
نظر میں سرابی سی تابش ہے کیسی
نگر ہے یہ پھولوں کا تو پھر یہاں پر
چٹانیں اگانے کی کاوش ہے کیسی
بہت شاد آباد رکھنا تھا اس کو
زمین پر لہو کی یہ بارش ہے کیسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.