انہیں یاد جب ان کے وعدے دلائے
انہیں یاد جب ان کے وعدے دلائے
جبیں پر ستارے سے کچھ جھلملائے
یکایک مرے سامنے جب وہ آئے
نظر جھک گئی اور قدم ڈگمگائے
تصور میں غلطاں خیالوں میں پنہاں
کہاں تک کوئی ان سے دامن بچائے
کیا ہے ترے غم کا یوں خیر مقدم
مسرت میں جیسے کوئی مسکرائے
انہیں مدعائے غم دل سنا کر
مصیبت خریدی ہے بیٹھے بٹھائے
ملے بارہا ان سے اے فوقؔ یوں تو
مگر آج تک راز ان کے نہ پائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.