عنوان سے ماورا نہیں تھا
عنوان سے ماورا نہیں تھا
وہ عشق تھا واہمہ نہیں تھا
اس رہ میں کھو گیا تھا مجھ سے
اس رہ میں جو ملا نہیں تھا
آئینے تو بے شمار ہوتے
اس دل کو وہ توڑتا نہیں تھا
برسات بھی تھی مگر نہیں تھی
یعنی مجھے بھیگنا نہیں تھا
کیوں اتنا قریب تھا میں دل کے
ایسا تو کبھی ہوا نہیں تھا
دل سے جب ہم کلام تھا میں
دنیا کا کوئی پتا نہیں تھا
قابو میں حواس ہی نہیں تھے
ورنہ تو خیال کیا نہیں تھا
آواز کے فاصلوں کے مابین
کیوں قرب وہ بولتا نہیں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.