عروج کے لیے عزت لٹانی پڑتی ہے
عروج کے لیے عزت لٹانی پڑتی ہے
اسی لئے تو اسے منہ کی کھانی پڑتی ہے
یہ وہ جہاں ہے دکھاوے کی اہمیت ہے جہاں
خلوص کی یہاں قیمت چکانی پڑتی ہے
سوال اپنی انا کا جہاں بھی آ جائے
وہاں پہ سر نہیں پگڑی بچانی پڑتی ہے
رکا ہے جو بھی وہ اپنی صفات کھو بیٹھا
دوا بھی پینے سے پہلے ہلانی پڑتی ہے
یہ پارسائی بھی محنت کا کام ہے یارو
نگاہ جھکتی نہیں ہے جھکانی پڑتی ہے
یہ سوچ کر کے ہو بچوں کی زندگی روشن
ہمیں خود اپنی تمنا جلانی پڑتی ہے
تو میرے نام کو مٹی میں مت ملا بیٹے
بڑے وقوف سے عزت کمانی پڑتی ہے
ادب کا فن یہاں حاصل تو بعد میں ہوگا
بڑوں کی جوتیاں پہلے اٹھانی پڑتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.