عروس شعر و سخن کو سجل ہی رہنے دو
عروس شعر و سخن کو سجل ہی رہنے دو
غزل غزل ہے غزل کو غزل ہی رہنے دو
تمہاری یاد سے روشن ہے ہر در و دیوار
درون دل تو یہ کھلتا کنول ہی رہنے دو
سکوں ملے گا بہت چین سے بسر ہوگی
کہ دل میں خوف خدا کوئی پل ہی رہنے دو
مجھے نوازتا رہتا ہے ذوالجلال بہت
تم اپنے دست سخاوت کو شل ہی رہنے دو
وہی تو شہر میں اک خوشنمائے شہر ہے اب
وہ بے بدل ہے اسے بے بدل ہی رہنے دو
انہیں بچاؤ کہ یہ شاہکار قدرت ہیں
تم ان خزانوں کو دشت و جبل ہی رہنے دو
اسی سبب تو سلامت ہے میری کج کلہی
دم وداع مجھے با عمل ہی رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.