اس اطلسی قبا کے ہی تسمے کا درد ہے
اس اطلسی قبا کے ہی تسمے کا درد ہے
وہ حسن بے بہا تھا مرا رنگ زرد ہے
گاچی پڑی اداس ہے تختی کے آس پاس
پوچے سکھائے کون کہ ماحول سرد ہے
دریا میں بار بار ڈبوتا ہوں اپنا منہ
تجھ روشنی کے لوبھ میں چہرے پہ گرد ہے
الٹا بنا رہا ہوں میں کاغذ پہ عکس کو
سیدھا وہی دکھائے گا جو اصل مرد ہے
ہر لفظ کا مقام ہے راشدؔ غزل کے گھر
ہر شعر خاندان کا با رعب فرد ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.