اس بحر میں ڈوب کیوں نہ جاؤں
اس بحر میں ڈوب کیوں نہ جاؤں
کیوں موج نہ ایک اور اٹھاؤں
میں قطرۂ آب سے بنا موج
کیا بحر کے اور کام آؤں
گر کوئی صدف قبول کرے
میں بن کے گہر اسے دکھاؤں
شاید کوئی لہر لینے آئے
ساحل کے قریب گھر بناؤں
تو اپنے خیال میں مگن ہو
میں دور سے کوئی گیت گاؤں
اشکوں کی جھڑی لگی ہوئی ہو
بھیگا ہوا تیرے پاس آؤں
اک عمر کی داستان گریہ
دریا کے سوا کسے سناؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.