Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس بزم سے پلٹے ہیں تو غافل سے ملے ہیں

نہال رضوی لکھنوی

اس بزم سے پلٹے ہیں تو غافل سے ملے ہیں

نہال رضوی لکھنوی

MORE BYنہال رضوی لکھنوی

    اس بزم سے پلٹے ہیں تو غافل سے ملے ہیں

    اکثر تو ہم اپنے کو بھی مشکل سے ملے ہیں

    انسان کو ہمدردیٔ انسان کے احساس

    راحت سے نہیں کرب کی محفل سے ملے ہیں

    یہ وقت کی خوبی ہے کہ فن کار سے فن کار

    کس دل سے ملا کرتے تھے کس دل سے ملے ہیں

    دریا نے ترس کھا کے ڈبویا نہیں جس کو

    طوفان اسی ناؤ کو ساحل سے ملے ہیں

    معلوم ہے جن کو سفر عشق کا انجام

    منزل کی طرح وہ غم منزل سے ملے ہیں

    دیکھا تو بظاہر وہ دکھائی نہیں دیتے

    سوچا تو ہر اک چیز میں شامل سے ملے ہیں

    کچھ روز سے اس رشک محبت کی بدولت

    دل ہم سے ملا اور نہ ہم دل سے ملے ہیں

    کیا ہوگا ترا اے سفر الفت انساں

    رہبر بھی تو گم کردۂ منزل سے ملے ہیں

    یہ دور نہالؔ اصل میں وہ دور ہے جس میں

    ڈھونڈا ہے تو انسان بھی مشکل سے ملے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے