Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس بت کا انتظار کبھی ہے کبھی نہیں

رنج حیدرآبادی

اس بت کا انتظار کبھی ہے کبھی نہیں

رنج حیدرآبادی

MORE BYرنج حیدرآبادی

    اس بت کا انتظار کبھی ہے کبھی نہیں

    دل اپنا بے قرار کبھی ہے کبھی نہیں

    اقرار بھی ہے وعدے سے انکار بھی اسے

    ظالم کا اعتبار کبھی ہے کبھی نہیں

    نفرت ہے ویسے گر تجھے انکار ہی سہی

    یہ کیا کہ خواست گار کبھی ہے کبھی نہیں

    اترائیں دل میں آپ نہ آئینہ دیکھ کر

    یہ موسم بہار کبھی ہے کبھی نہیں

    رغبت بھی ہے شراب سے نفرت بھی ہے مجھے

    یہ چیز ناگوار کبھی ہے کبھی نہیں

    یہ حال ہو گیا ہے کہ اس کے فراق میں

    آنکھ اپنی اشک بار کبھی ہے کبھی نہیں

    اک روز میرے پاس ہے اک روز ان کے پاس

    دل کا بھی اعتبار کبھی ہے کبھی نہیں

    اے رنجؔ کیا بتاؤں علاج اس کا کیا کروں

    دل کو مرے قرار کبھی ہے کبھی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے