اس بت کی زباں پر لو انورؔ پھر آج تمہارا نام آیا
![ایس ۔ نورالدین انور بھوپالی ایس ۔ نورالدین انور بھوپالی](https://rekhta.pc.cdn.bitgravity.com/Images/Shayar/round/s-nooruddin-anwar-bhopali.png)
اس بت کی زباں پر لو انورؔ پھر آج تمہارا نام آیا
ایس ۔ نورالدین انور بھوپالی
MORE BYایس ۔ نورالدین انور بھوپالی
اس بت کی زباں پر لو انورؔ پھر آج تمہارا نام آیا
کیا جذب محبت جاگ اٹھا کیا جوش جنوں پھر کام آیا
لو دیکھ لو وہ نمناک آنکھیں لو سن لو وہ زیر لب آہیں
بیمار حسیں کے ہونٹوں پر کیا جانئے کیا پیغام آیا
ان مست نگاہوں نے اٹھ کر فوراً ہی پلا دی تھوڑی سی
رندوں پہ جہاں ہشیاری کا محفل میں کوئی الزام آیا
کیا جانئے کیوں دل بھر آیا معلوم نہیں کیا بات ہوئی
پھر ایک دھواں سا دل سے اٹھا جب میرے لبوں تک جام آیا
کچھ تجھ کو خبر بھی ہے ظالم اے مست خرام بے پردا
یہ خاک کا ذرہ ذرہ کیوں دل بن کے بہ زیر گام آیا
دیتا ہوں تسلی میں انورؔ دل کو یہی کہہ کہہ کر اکثر
اب نامہ بر آنے والا ہے اب ان کا کوئی پیغام آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.