اس چاند کو تم دل میں چھپا کیوں نہیں لیتے
اس چاند کو تم دل میں چھپا کیوں نہیں لیتے
اس پیاس کی شدت کو بجھا کیوں نہیں لیتے
گر پیار کی آتش میں سلگنے میں مزا ہے
پھر عشق میں تم خود کو جلا کیوں نہیں لیتے
یہ لاشۂ جاں آئے گا اب کون اٹھانے
اس بوجھ کو کاندھوں پہ اٹھا کیوں نہیں لیتے
اس شہر میں ہیں لاکھ طبیبوں کی دوکانیں
بیمار ہے گر دل تو دوا کیوں نہیں لیتے
ہے دل میں ریاضؔ اپنے چھپی درد کہانی
رو دھو کے زمانے کو سنا کیوں نہیں لیتے
- کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 102)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.