اس چشم مےگسار کی آہستہ نغمگی
اس چشم مےگسار کی آہستہ نغمگی
پھر شعلہ آفریں نظر آتی ہے زندگی
اس شوخ کی نگاہ میں آیات خمریات
شان ربودگی میں ادائے سپردگی
پھر عام ہو گئیں ترے جلووں کی نکہتیں
نغمہ طراز ہے ترے قامت کی نازکی
یہ اور بات ہے کہ مرا دل اداس ہے
اب بھی جواں ہے اس قد رعنا کی دلبری
تو دل گرفتہ کیوں ہے ابھی رہ گزار میں
باقی ہے نقش پا کی شفق رنگ روشنی
گرچہ چراغ منبر و محراب بجھ گئے
ہوتا ہے پھر بھی دل میں چراغاں کبھی کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.