اس ایک بات کا ہوتا رہا ملال مجھے
اس ایک بات کا ہوتا رہا ملال مجھے
کہ تھک رہا تھا وہ مشکل میں ڈال ڈال مجھے
اسی سبب میں تبسم کا پیرہن پہنوں
کہ اس میں غم بھی مرا کہتا ہے کمال مجھے
کوئی توقع نہ رکھا کرو کبھی مجھ سے
خود اپنا ہی نہیں رہتا کوئی خیال مجھے
تجھے بھلا کے بھی خود کو نہ یاد کر پائی
عجیب روگ نے رکھا ہے کب سے پال مجھے
مرے سوا مرے بھیتر کوئی یقیناً ہے
پکارتا ہے جو اکثر کہ اب نکال مجھے
بھلا رکا ہے یہاں کون وقت آنے پر
نہ روک پائے گا دنیا ترا جمال مجھے
میں آج ہو ہی گئی خود سے دیکھ لے بیزار
کہا تھا میں نے کہ اتنا نہیں سنبھال مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.