اس گلی میں جو ہم کو لائے قدم
اس گلی میں جو ہم کو لائے قدم
پاؤں پڑتے ہی لڑکھڑائے قدم
وائے قسمت میں رہ گیا پیچھے
اور رفیقوں نے جلد اٹھائے قدم
ہر قدم پر ہے لاش کشتے کی
اب کہاں اس گلی میں جائے قدم
تیرے کوچے سے آئے جو ان کے
اپنی آنکھوں سے میں لگائے قدم
اشک خونی سے میرے اس کو میں
نخل مرجاں ہیں نقش ہائے قدم
کاروان عدم کدھر کو گیا
مطلق آتی نہیں صدائے قدم
پیشتر منزل فنا سے نہیں
وادی ما و من میں جائے قدم
مصحفیؔ سالکان عشق کا ہے
ایسی منزل پہ انتہائے قدم
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-soom) (Pg. 144)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.