اس جیسا یہاں کوئی بھی فن کار نہیں ہے
اس جیسا یہاں کوئی بھی فن کار نہیں ہے
قاتل ہے مگر ہاتھ میں تلوار نہیں ہے
اٹھوں گا مگر صبح تو ہونے دے مؤذن
سونے کے لئے نیند بھی درکار نہیں ہے
یوں ہے کہ فقط دیکھ کے ہوتی ہے تسلی
معمولی کوئی نقش یا دیوار نہیں ہے
درد دل مجروح کوئی سمجھے تو کیسے
اس شہر میں مجھ سا کوئی بیمار نہیں ہے
ہاتھوں میں لئے ہاتھ گزرتے رہے ہم دو
پھر جا کے ہوا علم مجھے پیار نہیں ہے
تصویر تری آنکھ ملاتی رہی دن بھر
پر ہاتھ ملانے کو یہ تیار نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.