Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کا اب کوئی پوچھتا ہی نہیں

نقی نقوی

اس کا اب کوئی پوچھتا ہی نہیں

نقی نقوی

MORE BYنقی نقوی

    اس کا اب کوئی پوچھتا ہی نہیں

    جس کا دنیا میں کچھ بچا ہی نہیں

    ایک رستے میں راستے ہیں ہزار

    ایک منزل کا راستہ ہی نہیں

    غیر کے درد ہی کو سہتا ہوں

    درد اپنا کبھی سہا ہی نہیں

    ہم سفر پر نکل پڑے لیکن

    کہاں جانا ہے یہ پتا ہی نہیں

    آج اس سے ہوا کل اس سے ہوا

    عشق کی کوئی انتہا ہی نہیں

    اس کی اب یاد آ رہی ہے تمہیں

    کوئی دنیا میں جب رہا ہی نہیں

    عشق کا بھی عجیب سلسلہ ہے

    آج تک جس کا سلسلہ ہی نہیں

    میں فقط زندگی گزارتا ہوں

    مجھ میں جینے کا حوصلہ ہی نہیں

    مجھ کو اس سے نقیؔ جو کہنا تھا

    میں نے اس سے کبھی کہا ہی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے