اس کا اب کوئی پوچھتا ہی نہیں
جس کا دنیا میں کچھ بچا ہی نہیں
ایک رستے میں راستے ہیں ہزار
ایک منزل کا راستہ ہی نہیں
غیر کے درد ہی کو سہتا ہوں
درد اپنا کبھی سہا ہی نہیں
ہم سفر پر نکل پڑے لیکن
کہاں جانا ہے یہ پتا ہی نہیں
آج اس سے ہوا کل اس سے ہوا
عشق کی کوئی انتہا ہی نہیں
اس کی اب یاد آ رہی ہے تمہیں
کوئی دنیا میں جب رہا ہی نہیں
عشق کا بھی عجیب سلسلہ ہے
آج تک جس کا سلسلہ ہی نہیں
میں فقط زندگی گزارتا ہوں
مجھ میں جینے کا حوصلہ ہی نہیں
مجھ کو اس سے نقیؔ جو کہنا تھا
میں نے اس سے کبھی کہا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.